پیام کربلا

میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو اذیت سمجھتا ہوں (سید الشھداء)

پیام کربلا

میں موت کو سعادت اور ظالموں کے ساتھ زندگی کو اذیت سمجھتا ہوں (سید الشھداء)

بایگانی

مقصد قیام امام حسین (ع)

Thursday, 21 September 2017، 03:10 PM

امام حسین علیہ السلام نے قیام کیوں فرمایا؟

 

3

 

مصنف:- آیۃ اللہ ابراھیم امینی

امام ؑ کی تحریک اسلام کی حفاظت کے لیے دفاعی جہاد

مذکورہ کلمات سے پتا چلتا ہے کہ امام حسین ؑ کے مدینہ سے نکلنے اور اس طویل سفر کے آغاز کا سبب ان خرابیوں کا مشاہدہ اور اُن کی اصلاح کا عزم تھا۔ آپ ؑ فرماتے تھے کہ میں دین خدا کی نصرت، اس کی شریعت کی بالادستی اور اس کی راہ میں جہاد کے سلسلے میں سب سے زیادہ ذمے دار ہوں۔

امام حسین ؑ کے قیام کا محرک(motive) اُس وقت کے مسلمانوں کی ابترحالت اور خاص کر اُس زمانے کی حکومتوں کا طرزِ عمل تھا کہ جس کی وجہ سے حدودِ الٰہی معطل تھے، فقرا بُرے حال میں تھے اور بیت المال کے اموال ناجائز مدوں میں خرچ ہو رہے تھےحضرت ؑ اس صورتحال کے خاتمے کے لیے قیام چاہتے تھے اور ا س قیام کے لیے خود کو دوسروں سے زیادہ ذمے دار سمجھتے تھےکیونکہ آپ ؑ نواسہ رسولؐ اور امامِ مسلمین تھے اور ان حالات کو خاموش تماشائی کی حیثیت سے نہیں دیکھ سکتے تھے۔

پس معلوم ہوا کہ امام ؑ کا یہ اقدام ایک قسم کا جہاد تھا، اسلام کے تحفظ کے لیے دفاعی جہاد تھاایرانی عوام کی اسلامی تحریک بھی اسی طرح تھی، اور رہبر انقلاب امام خمینیؒ کا بھی یہی کہنا تھا کہ یہ تحریک ایک دفاعی جہاد ہے۔

امام حسین ؑ نے بصرہ کے معززین کے نام ایک مکتوب میں تحریر فرمایا:

وَقَدْبَعَثْتُ رَسُولی اِلَیْکُمْ بِهٰذَاالْکِتٰابِ، وَأَنَاأَدْعُوکُمْ اِلیٰ کِتٰابِ اللّٰهِ وُسُنَّةِ نَبیِّهِ فَاِنَّ السُّنَّةَ قَدْاُمیتَتْ وَاِنَّ الْبِدْعَةَ قَدْاُحیِیَتْ (۱)

میں نے اِس خط کے ہمراہ اپنا سفیر تمہاری جانب روانہ کیا ہے، اور تمہیں کتابِ خدا اور سنتِ رسول کی طرف دعوت دیتا ہوںدرحقیقت سنت مردہ ہوچکی ہے(یعنی لوگ اِس پر عمل پیرا نہیں۔ ) اور بدعت زندہ ہوگئی ہے۔“یعنی وہ چیزیں جو دین کا جز نہیں دین کے اندر داخل کردی گئی ہیں۔ اگر تم میری بات سنو اور میرے فرمان کی اطاعت کرو، تو میں راہِ راست کی جانب تمہاری رہنمائی کروں گایہ راہِ راست وہی سیرتِ پیغمبرؐ اور سیرتِ علی ؑ ہے یعنی وہی خالص اور حقیقی اسلام ہے۔

--------------

۱:-موسوعہ کلماتِ الامام الحسین ؑ ص ۲۳۶


 

البتہ یہاں امام ؑ نے یہ توفرمایا ہے کہ میں راہِ راست کی جانب تمہاری راہنمائی کروں گا، لیکن یہ وضاحت نہیں فرمائی کہ یہ راہِ راست حکومت کا قیام ہے یا کوئی دوسری چیزیہاں بھی امام ؑ نے اپنی تحریک کا مقصد سنت کا احیا اور بدعت کا خاتمہ بیان کیا ہے۔جب مروان نے امام حسین ؑ سے کہا کہ وہ یزید کی بیعت کرلیں، تو امام ؑ نے اس کے جواب میں جو کلمات ادا کیے وہ بھی آپ ؑ کے قیام کے مقصد کو واضح کرتے ہیں:

اِنّٰالِلّٰهِ وَاِنّٰاالَیْهِ رٰاجِعُونَ وَعَلیَ الْاِسْلاٰمِ اَلسَّلاٰمُ اذْ قَدْبُلِیَتِ الأُمَّةُ بِرٰاعٍ مِثْلِ یَزیدَ

جب لوگ یزید جیسے شخص کی حکومت میں مبتلا ہوجائیں، تو اسلام کو خداحافظ کہہ دینا چاہیے۔ (1)اِن کلمات سے معلوم ہوتا ہے کہ امام حسین ؑ یزید کی حکومت کو ناپسندیدگی کی نگاہ سے دیکھتے تھے، اِسے اسلام و مسلمین کے لیے خطرناک سمجھتے تھے اور اسی بنا پر اس کی بیعت کو ناجائز قرار دیتے تھے۔آپ ؑ نے اسی گفتگو کے ذیل میں فرمایا:وَلَقَدْسَمِعْتُ جَدّی یَقُولُ:أَلْخِلاٰ فَةُ مُحَرَّمَةٌ عَلیٰ اٰلِ ابی سُفْیٰان۔میں نے اپنے نانا سے سنا ہے، انہوں نے فرمایاتھا کہ خلافت آلِ ابی سفیان پر حرام ہے۔پتا چلا کہ امام حسین ؑ کا مقصد یزید کی خلافت کے خلاف قیام تھا اور یہ تحریک امربالمعروف اور نہی عن المنکر کی ایک صورت تھیایک دوسرے مقام پر امام ؑ نے محمد بن حنفیہ سے فرمایا:

یٰاأَخی وَاللّٰهِ لَوْلَمْ یَکُنْ فی الدُّنْیٰا مَلْجَأً وَلاٰمَأْویً لَمٰابٰایَعْتُ یَزیدَ بْنَ مُعٰاوِیَةَ

اے میرے بھائی! اگر مجھے دنیا میں کوئی بھی جائے پناہ نہ ملے، تب بھی میں یزید ابن معاویہ کی بیعت نہیں کروں گا۔ (2)

امام حسین ؑ کے یزید ابن معاویہ کی بیعت نہ کرنے کی وجہ یہ تھی کہ یزید خلیفہ رسولؐ کے عنوان سے مسلمانوں پر حکومت کرتا تھا، اس کی رفتار و گفتار پیغمبر کی رفتار و گفتار سمجھی جاتی تھی، لہٰذا اس کے وہ اعمال و افعال بھی جو اسلام اور سیرتِ پیغمبرؐکے برخلاف تھے، پیغمبر ؐاور اسلام ہی کے حساب میں شمار کیے جاتے اور یہ ایک بہت بڑا خطرہ تھا۔

--------------

1:-موسوعہ کلماتِ الامام الحسین ؑ ص ۲۸۴

2:-موسوعہ کلماتِ الامام الحسین ؑ ص ۲۸۹


 

نہی عن المنکرکا پہلا مرحلہ‘ بیعت سے انکاراور حکومتِ یزید کوناجائز قرار دینا

اِن حالات میں وہ لوگ (بنی امیہ) فرزندِ رسول حسین ابن علی ؑ سے یزید کے لیے بیعت لینا چاہتے تھےیعنی وہ چاہتے تھے کہ امام حسین ؑ بیعت کے ذریعے یزید کی حکومت اور اُس کے اعمال کی صحت پر مہرِ تصدیق ثبت کریں اور انہیں اسلام کے مطابق قرار دیں۔

واضح بات ہے کہ امام حسین ؑ یہ نہیں کرسکتے تھے اور نہی عن المنکرکا پہلا قدم آپ ؑ کا یزید کی بیعت سے انکار اور اُس کی حکومت کو غیر قانونی قرار دیناتھا۔

اپنے نانا پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مرقدِ مطہر سے وداع کے موقع پر امام حسین ؑ نے جو کلمات ارشاد فرمائے وہ بھی آپ ؑ کی تحریک کے مقصد پر روشنی ڈالتے ہیں، آپ نے فرمایا:

بِاَبی اَنْتَ وَاُمّی لَقَدْخَرَجْتُ مِنْ جَوارِکَ کُرْهاًوَفُرِّقَ بَیْنی وَ بَیْنَکَ حَیْثُ اَنّی لَمْ اُبٰایِعْ لِیَزیدَ بْنِ مُعٰاوِیَةَ شٰارِبِ الْخُمُورِوَرٰاکِبِ الْفُجُورِوَهٰااَنَاخٰارِجٌ مِنْ جَوٰارِکَ عَلَی الْکَرٰاهَةِ فَعَلَیْکَ مِنّیِ السَّلاٰمُ

اے رسول اللہ! آپؐ پر میرے ماں باپ فدا ہوںمیں بحالتِ مجبوری آپؐ کے جوار سے نکل رہاہوںمیرے اورآپؐ کے درمیان جدائی آپڑی ہےکیونکہ میں یزید ابن معاویہ کی بیعت نہیں کرناچاہتا، جو شراب خوراور فاسق ہے۔ میں مجبوری کے عالم میں آپ کے جوار سے نکل رہا ہوں۔ آپ پر میرا سلام ہو(۱)

مذکورہ کلمات اور ان ہی جیسے دوسرے کلمات سے معلوم ہوتا ہے کہ امام حسین ؑ کی تحریک کا مقصد حکومت کی اصلاح اور امربالمعروف اور نہی عن المنکر کے فریضے کی ادائیگی تھا۔ آپ ؑ کا ہدف سیرتِ پیغمبرؐ کا احیا اور بدعتوں کا خاتمہ تھا۔

--------------

۱:-موسوعہ کلماتِ الامام الحسین ؑ۔ ص۲۸۷


 

 


موافقین ۰ مخالفین ۰ 17/09/21

نظرات  (۰)

هیچ نظری هنوز ثبت نشده است

ارسال نظر

ارسال نظر آزاد است، اما اگر قبلا در بیان ثبت نام کرده اید می توانید ابتدا وارد شوید.
شما میتوانید از این تگهای html استفاده کنید:
<b> یا <strong>، <em> یا <i>، <u>، <strike> یا <s>، <sup>، <sub>، <blockquote>، <code>، <pre>، <hr>، <br>، <p>، <a href="" title="">، <span style="">، <div align="">
تجدید کد امنیتی